جسم میں جب تک جان رہے
یہ تیرا ایمان رہے
سدا رہے یہ تجھ کو یاد
ختم نبوت زندہ باد
ختم نبوت زندہ باد
ختم نبوت ہے ایمان
ختم نبوت دین کی جان
یہ اِسلام کی ہے بنیاد
ختم نبوت زندہ باد
ختم نبوت زندہ باد
اِس سے کرے گا جو اِنکار
وہ اِسلام کا ہے غدار
دین ہوا اُس کا برباد
ختم نبوت زندہ باد
ختم نبوت زندہ باد
بات یہ ہے بالکل ظاہر
کہیں گے ہم اُس کو کافر
جو بھی کرے منسوخ جہاد
ختم نبوت زندہ باد
ختم نبوت زندہ باد
یہی ہے مومن کی پہچان
کرتا ہے حق کا اعلان
سہہ لیتا ہے ہر اُفتاد
ختم نبوت زندہ باد
ختم نبوت زندہ باد
حق منوا کر چھوڑیں گے
باطل کا منہ توڑیں گے
عزم ہمارا ہے فولاد
ختم نبوت زندہ باد
ختم نبوت زندہ باد
سید نصیر الدین نصیر
لا موجود الا اللہ
یہ علم و فراست و ذکا کچھ بھی نہیں
یہ منصب و دولت و انا کچھ بھی نہیں
سب کچھ یہ تیرا خود کو سمجھنا ہے غلط
تو کچھ بھی نہ ہونے کے سوا کچھ بھی نہیں
بیکار ہے محو قصہ خوانی ہونا
مغرور مزاح میں ہمہ دانی ہونا
اربابِ نظر کی چپ کو چپ مت سمجھو
یہ چپ ہی تو ہے عینِ معانی ہونا
مغرور مزاح میں ہمہ دانی ہونا
اربابِ نظر کی چپ کو چپ مت سمجھو
یہ چپ ہی تو ہے عینِ معانی ہونا
انسان جوانی کے سوا کچھ بھی نہیں
امواج روانی کے سوا کچھ بھی نہیں
اشیا میں ضروری ہیں خواصِ اشیا
الفاظ معانی کے سوا کچھ بھی نہیں
امواج روانی کے سوا کچھ بھی نہیں
اشیا میں ضروری ہیں خواصِ اشیا
الفاظ معانی کے سوا کچھ بھی نہیں
کوئی ان کے بعد نبی ہوا؟
کوئی ان کے بعد نبی ہوا؟ نہیں ان کے بعد کوئی نہیں
کہ خدا نے خود بھی تو کہہ دیا ، نہیں ان کے بعد کوئی نہیں
کوئی ایسی ذات ہمہ صفت ؟ کوئی ایسا نور ہمہ جہت
کوئی مصطفی کوئی مجتبی؟ نہیں ان کے بعد کوئی نہیں
بجز ان کے رحمتِ ہر زماں ، کوئی اور ہو تو بتائیے
نہیں! ان سے پہلے کوئی نہ تھا ، نہیں ان کے بعد کوئی نہیں
کسی ایسی ذات کا نام لو جو امیں بھی ہو جو اماں بھی ہو
ہے مرے یقین کا فیصلہ ، نہیں ان کے بعد کوئی نہیں
یہ نگار خانہ روز وشب ، اسی مبتدا کی خبر ہے سب
مگر ایسا جلوہ حق نما ، نہیں ان کے بعد کوئی نہیں
از محمد حنیف الاسعدی