8.5.11

Maulana Shah Ahmad Noorani Siddiqui Al-Qadiri (RA) Rahmatullah alaih

                                                               Qaid-e-Ahl Sunnat
His Eminence Maulana Shah Ahmad Noorani Siddiqui 
Al-Qadiri (RA) Rahmatullah alaih (1926-2003)



 
The great Sunni scholar, spiritual guide, political leader, founder of the World Islamic Mission, inviter to Allah’s Religion, leader of the Jamiat e Ulama e Pakistan (JUP) and lately President of the MMA, His Excellency Mawlana Shah Ahmad Noorani al-Siddiqui, son of His Eminence Hazrat Shaykh Abdul ‘Aleem Siddiqui Meerathi (may Allah have mercy on them both)-who was a khalifa (spiritual heir) to His Eminence Imam e Ahle Sunnat Ala Hazrat Imam Ahmad Riza Khan Barelvi and one of the greatest Islamic scholars of the twentieth century and spiritual had of the Qadiri and Chishti Sufi orders –may his innermost being be sanctified!-has passed away of a heart attack earlier today in Islamabad and thus left the future of the MMA in doubt and also, more importantly, left Sunnis all of the world in deep grief at his passing.His Eminence was born in Meerut, India in the holy month of Ramadan and became a hafiz-ul-quran (memorized the entire Holy Qur’an) at the tender age of eight. His noble lineage goes back to that of the greatest of human beings after the Prophets and Messengers, by ijma of this Ummah, Sayyidina Abu Bakr al Siddiq (may Allah be well pleased with him), the first Khalifah of the Prophet and the greatest of the Companions.Noorani Sahib Graduated from the National Arabic College, Meerut,lndia and obtained the Fazil -e-Arabi degree from Allahabad University and completed the renowned classical dars-e-Nizami (at advanced or Fazil level) from Darul-Uloom Arabia, Meerut. He also learned from his eminent father.
 After completing his education he started his full-fledged international missionary tours around the world soon after the birth of Pakistan. During his lifetime he held a number of important posts including:
• Honorary Secretary General of the WORLD MUSLIM ULAMA ORGANIZATION for 12 years thus working for the cause of Islamic Unity.
• Founder of WORLD ISLAMIC MISSION at Dar-ul-Arkam in Makkah al-Mukarramah in 1972
• President of INTERNATIONAL ISLAMIC MISSIONARIES GUILD
• Presided over the International Islamic Conference held at Bradford, U.K., in April 1974 and subsequently elected the First President of the WORLD ISLAMIC MISSION.
In his political career Mawlana was elected as a Member of Parliament from Karachi in 1970 and subsequently elected Leader of the Parliamentary Party of the JAMIAT ULAMA - PAKISTAN (JUP) unanimously. He retained his Karachi seat for a long time and was a Senator.

قائد اہل سنت ،علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی،ایک عظیم شخصیت





قائد اہلسنت شاہ احمد نورانی صدیقی 17 رمضان المبارک 1344/ 31مارچ 1926ء کو میرٹھ (یوپی) میں پیدا ہوئے۔ آپ کا سلسلہ نسب والد و والدہ دونوں طرف سے خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق سے جا ملتا ہے۔ آپ کے دادا کے برادر مولانا محمد اسماعیل میرٹھی تھے جن کی نظمیں آج بھی مشہور و معروف ہیں۔

مولانا شاہ احمد نورانی کی تعلیم و تربیت ایک علمی اور فکری خاندان میں ہوئی آٹھ سال کی عمر میں آپ نے قرآن کریم کو حفظ کر لیا ۔ حفظ قرآن کے بعد میرٹھ میں آپ نے اپنی ثانوی تعلیم نیشنل عربک کالج میں مکمل کی جہاں ذریعہ تعلیم عربی زبان تھی بعدازاں الہ آباد کالج سے گریجوایشن کیا اسی دوران میرٹھ کے مدرسہ اسلامیہ عربیہ میں حضرت علامہ غلام جیلانی سے درس نظامی کی مروجہ کتب پڑھیں بعد میں آپ نے اپنے والد کے حکم پر دیگر بین الاقوامی زبانیں سیکھ لیں اسی لئے آپ کو تقریباً 17 زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ مولانا شاہ احمد نورانی نے سب سے پہلے حرمین شریفین کی زیارت 11سال کی عمر میں کی جب آپ کے والد قرأت کی تعلیم کے سلسلے میں مدینہ منورہ لے گئے۔ جہاں آپ نے ایک سال کی تجوید و قرأت کی تعلیم حاصل کی ایک محتاط اندازے کے مطابق آپ کو کم از کم 16مرتبہ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل ہوئی اور آپ نے لاتعداد عمرے کیے

آپ کو مدینہ منورہ سے ایک خاص تعلق تھا اپنے آقا و مولیٰ کا شہر آپ کے والد کی تدفین بھی اسی شہر کے قبرستان جنت البقیع میں ہوئی تھی آپ کی شادی خلیفہ اعلیٰ حضرت مولانا ضیاء الدین مدنی نے اپنی پوتی سے کرائی تھی اس لئے آپ کا سسرال بھی مدینہ منورہ میں تھا۔ حضرت امام شاہ احمد نورانی نے خلوت و حلوت اتباع رسول میں گزاری کوشش یہ ہوتی کہ آپ کا کوئی عمل سنت رسول کے مخالف نہ ہو ۔
مولانا شاہ احمد نورانی کی عالمی مصروفیات

1955ء میں عالم اسلام کی تاریخی یونیورسٹی جامعہ الازہر (مصر) کے علماء کی دعوت پر مصر تشریف لے گئے ۔1956ء میں حضرت مفتی ضیاء الدین بابا فاتوف مفتی اعظم روس کی خصوصی دعوت پر روس کا تبلغی دورہ اور 1959ء میں مشرق وسطیٰ کا خیر سگالی دورہ کیا۔1960ء میں مولانا نورانی نے سری لنکا اور شمالی افریقہ کا دورہ 1962ء میں نائجیریا کے وزیر اعظم احمد وبیلو شہید کی دعوت پر وہاں تشریف لے گئے۔1962ء میں مدینہ منورہ میں مولانا نورانی کی شادی انجام پائی۔1963ء میں شاہ نورانی نے ترکی، فرانس، مغربی جرمنی، برطانیہ، ماریشس، نائجیریا اور اسکینڈے نیوین کے ممالک کا دورہ کیا۔1964 ء میں نورانی میاں امریکا اور کینیڈا گئے۔1968ء میں ایک مناظرہ ایک قادیانی مبلغ سے ٹرینیڈاڈ میں ساڑھے پانچ گھنٹے ہوا بالآخر وہ کتابیں چھوڑ کر بھاگ گیا۔1969ء میں شاہ احمد نورانی نے پاکستان آنے کے بعد سب سے پہلا بیان قادیانی فتنہ پر دیا۔

سیاسی زندگی

1970ء میں جمعیت علمائے پاکستان کی جانب سے کراچی میں قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا اور کامیابی حاصل کی۔1971ء میں علامہ نورانی نے سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کا ڈیڑھ ماہ کا دورہ کیا۔1972ء میں فتنہ قادیانیت پر قومی اسمبلی سے خطاب کیا۔1973ء میں ذوالفقار علی بھٹو کے مقابل متحدہ جمہوری محاذ بنایا۔1974ء میں مولانا نورانی نے 12اپریل کو بریڈ فورڈ کے سینٹ جارجز ہال میں ایک عظیم الشان عالمی کانفرنس کی صدرات کی۔ 30جون 1974ء میں مرزائیوں کو غیر مسلم قرار دینے کے لئے قرارداد پیش کی جس کے تحت ہمیشہ کے لئے قادیانیوں کو پاکستان کے آئین میں غیر مسلم قرارد دے دیا گیا۔1975ء میں چیئرمین ورلڈ اسلامک مشن کی حیثیت سے امریکا و افریقا کا دورہ کیا۔1976ء میں جمعیت علمائے پاکستان کی طرف سے پاکستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ 1977ء میں تحریک نظام مصطفیٰ میں گرفتاریاں اور قاتلانہ حملہ ہوا۔

1974ء کے تبلیغی دورے پر ماریشس گئے مئی 1974ء میں کیپ ٹاؤن (افریقا) گئے کیپ ٹاؤن کے میئر نے نورانی میاں کو ”سفیر اسلام“ کے خطاب سے مخاطب کیا۔ اس دورے میں105 افریقی یورپی اور مقامی لوگوں نے اسلام قبول کیا۔1979ء میں علامہ نورانی نے برمنگم (برطانیہ) میں عظیم الشان ”نظام مصطفیٰ کانفرنس“ میں شرکت کی۔ فروری 1980ء میں امریکا کے شہر نیویارک میں کولمبیا یورنیورسٹی کے انٹرنیشنل ہال میں ”اسلام کی ہمہ گیریت“ کے موضوع پر انگریزی میں خطاب کیا یونیورسٹی کی ایک پروفیسر خاتون نے مولانا نورانی کی تقریر سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا۔1981ء میں مکہ مکرمہ میں عمرے ادا کیا۔1982ء میں مولانا نورانی ماریشس کے تبلیغی دورہ پر گئے۔ اس دورے میں بہت سے قادیانیوں نے اسلام قبول کیا ۔1983ء میں ڈربن (جنوبی افریقا) گئے جہاں میلاد مصطفیٰ کانفرنس سے خطاب کیا۔1984ء میں ماریشس گئے جہاں متعدد غیر مسلموں کو مسلمان کیا اسی سال احمد شاہ نورانی نے برطانیہ میں چند مساجد کا سنگ بنیاد رکھا۔1985ء میں ورلڈ اسلامک مشن برطانیہ کے تحت ویمبلے ہال لندن میں”حجاز مقدس کانفرنس“ میں شرکت کی۔ مارچ1986ء میں ایران عراق جنگ ختم کرانے کے لئے ورلڈ علماء کانفرنس کی قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لئے عراق گئے نومبر1986ء میں برطانیہ، جنوبی افریقا، فرانس اور کینیا کا تفصیلی دورہ کیا۔ 1987ء میں ہالینڈ میں ایک مسجد کا افتتاح کیا اور بہت سے مذہبی اجتماعات سے خطاب کیا۔1989ء میں بھارت کا دورہ کیا اورہندو مت اور اسلام کے تقابل پر لیکچر دیئے۔1996ء میں ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں پہلی مسجد کا افتتاح کیا۔مولانا شاہ احمد نورانی کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے 1974ء میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی قرارداد منظور کروائی جو طویل بحث و مباحثے کے بعد منظور کی گئی۔1972ء میں ورلڈ اسلامک مشن کی بنیاد رکھی۔

مولانا نے پوری دنیا میں دین اسلام کی سربلندی کے لئے تبلیغ کا عمل جاری رکھا ان کا شمار ایسے اسکالرز میں ہوتا ہے جن کا نام یورپ، افریقا اور امریکا میں تبلیغ اسلام کے لئے بہت معتبر سمجھا جاتا ہے مولانا نے پوری دنیا میں ورلڈ اسلامک مشن کی شاخیں قائم کیں اور درجنوں مساجد کی تعمیر کی۔ آپ نے اپنی زندگی میں اس قدر سفر کیا کہ اگر آپ کو ”سیاح عالم“ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔31دسمبر2003 بروز جمعرات امام شاہ احمد نورانی اس دنیا سے چلے گئے۔ آپ کے جنازے میں ہر مسلک کے متعدد رہنماء و سربراہ دو صوبے کے وزرائے اعلٰی کئی وفاقی و صوبائی حتیٰ کہ سرحد حکومت کی پوری کابینہ، ہزاروں علماء اکابرین اہلسنت ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اور لاکھوں عوام نے شرکت کی۔

No comments:

Post a Comment

جھوٹے مدعیان نبوت   عن  ابی ھریرۃ ان رسول اللہ ﷺ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قال لا تقوم الساعۃ حتٰی یبعث دجالون کذابون قریب من ثلاثین کلھم یزعم انہ رسول ...